
مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری
مدنی
فتوی نمبر:WAT-2225
تاریخ اجراء: 12جمادی الاول1445 ھ/27نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اولا
تو یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ نا محرم
لڑکی کو بوسہ دینا سخت حرام ، کبیرہ گناہ اور جہنم میں لے
جانے والا کام ہے ۔اس گناہ سے سچی توبہ کرنااور آئندہ
ایسی غلیظ حرکت سے باز رہنا فرض ہے ۔
اورجہاں تک روزہ ٹوٹنے کی بات ہے تو نا محرم کو محض
بوسہ دینے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا
جبکہ انزال نہ ہوا ہو۔البتہ! روزے کی نورانیت ختم ہو
جائے گی۔اوراگربوسہ دینے سے انزال ہوجائے توپھرروزہ ٹوٹ جاتاہے
۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم