روزے کی حالت میں نماز قضا کرنے کا حکم

روزے کی حالت میں نماز قضا کرنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3722

تاریخ اجراء: 16 شوال المکرم 1446 ھ/15 اپریل 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر روزے کی حالت میں ایک  نماز رہ جائے، تو روزہ ہو جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   روزے کی حالت میں نماز رہ جائے، تو اس وجہ سے روزہ تو فاسد نہیں ہو گا، لیکن اگر  بغیر عذرِ شرعی  جان بوجھ کر نماز چھوڑ دی، تو اس وجہ سے سخت  گناہ گار ہو گا اور توبہ کے ساتھ ساتھ نماز کی قضا بھی لازم ہو گی اور  روزے کی حالت میں نماز قضا کرنے کا وبال تو بڑھ جائے گا، اور اس کے وبال میں ایک چیز یہ بھی ہے کہ نماز قضا کر دینے یا کسی گناہ کا ارتکاب کرنے سے روزے کی نورانیت فوت ہو جاتی ہے۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ سے سوال ہوا "زید نے رمضان شریف کا روزہ جنابت کی حالت میں رکھا اور قصداً دن بھر افطار کے وقت تک غسل نہیں کیا تو کیا یہ روزہ اُس کا بغیر کسی نقص کے درست ہوگا یا نہیں؟"

   آپ نے جواباً ارشاد فرمایا: "وہ شخص نمازیں عمداً کھونے کے سبب سخت کبائر کا مرتکب اور عذابِ جہنم کا مستوجب ہُوا مگر اس سے روزے میں کوئی نقص و خلل نہ آیا طہارت باجماعِ ائمہ اربعہ شرطِ صوم نہیں۔۔۔ ہاں بوجہ ارتکاب کبیرہ اس کی نورانیت بالصوم میں فرق آئے گا، نہ اس لیے کہ جنب تھا کہ جنابت سے نورانیت میں تفاوت آتا تو بحالِ جنابت صبح کرنے سے بھی آتا بلکہ اس لیے کہ نماز فوت کی۔"(فتاوی رضویہ، ج 10، ص 561 ،563، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم