تھوڑی فصل پر بھی عشر لازم ہے

 

تھوڑی فصل پر بھی عشر لازم ہے

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

زمین سے صرف ایک بوری گندم نکلی ، تو کیا اس کا بھی عشر دینا ہو گا   ؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

عشر واجب ہونے کے لئے نصاب شرط نہیں ، بلکہ حاصل ہونے والی فصل کم ہو یا زیادہ  ، بہر حال اس کا عشر لازم ہوگا،لہٰذا پوچھی گئی صورت میں زمین سے گندم حاصل ہونے کی صورت میں جتنی بھی پیدا وار حاصل ہوئی، اگرچہ وہ  ایک بوری  ہی ہو، اس کا عشر ادا کرنا ہو گا ۔

بدائع الصنائع میں ہے

" النصاب لیس بشرط لوجوب العشر فیجب العشر فی کثیر الخارج وقلیلہ"

ترجمہ: عشرواجب ہونے کے لئے نصاب شرط نہیں ہے ،لہٰذا نکلنے والی فصل زیادہ ہو یا کم،اس میں عشر واجب ہوگا۔  (بدائع الصنائع، جلد2،صفحہ 59، مطبوعہ:بیروت)

امام قاضی اسبیجابی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

"انما لم یشترط النصاب عند ابی حنیفۃ رحمہ اللہ فی باب العشر لما ان العشر مؤنۃ الارض  النامیۃ والخارج وان قل تصیر الارض بہ نامیۃ"

ترجمہ: بابِ عشر میں امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک نصاب شرط نہیں  ہےکیونکہ عشر نامی زمین کی مؤنت ہے اور نکلنے والی فصل اگر چہ کم ہو،اس کے سبب بھی زمین نامی قرار پاتی ہے۔(زاد الفقھاء، جلد1، صفحہ225،دارالکتب العلمیۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3852

تاریخ اجراء:24ذوالقعدۃ الحرام1446ھ/22مئی2025ء