
مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3479
تاریخ اجراء:19رجب المرجب1446ھ/20جنوری 2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میرا آپ سے یہ سوال ہے کہ سبزیوں میں عشر دیتے وقت کیا اس میں سے سبزی کو توڑنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کا خرچہ اور جو سبزی منڈی میں کمیشن وغیرہ نکالتے ہیں تو یہ سب رقم نکال کر عشر دینا ہو گا یا پھر کل رقم میں سے عشر دینا ہو گا، جیسے گاجریں ہیں، تو ان کی دھلائی، ان سے بھرے جانے والے تھیلوں کی رقم اور کمیشن وغیرہ اور ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کا خرچہ، یہ سب کچھ عشر ادا کرنے سے پہلے نکالا جائے گا یا نہیں؟ رہنمائی فرما دیجئے۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جتنی پیداوار ہوئی، اس تمام پر عشر یانصف عشرلازم ہو تا ہے، اس سے متعلق ہونے والے اخراجات مائنس نہیں کیے جائیں گے اگرچہ کتنے ہی زیادہ ہوں۔
ردالمحتار میں ہے "يجب العشر في الأول ونصفه في الثاني بلا رفع أجرة العمال ونفقة البقر وكري الأنهار وأجرة الحافظ و نحو ذلك" ترجمہ: پہلی صورت میں عشر اور دوسری صورت میں نصف عشر واجب ہوگا ،اس سے کام کرنے والوں کی اجرت، بیل کا خرچہ، نہروں کا کرایہ، اور حفاظت کرنے والوں کی اجرت وغیرہ اخراجات مائنس نہیں کیے جائیں گے۔(ردالمحتار علی الدر المختار، جلد2، صفحہ328، دار الفکر، بیروت)
بہار شریعت میں ہے" جس چیز میں عشر یا نصف عشر واجب ہوا، اس میں کل پیداوار کا عشر یا نصف عشر لیا جائے گا، یہ نہیں ہو سکتا کہ مصارف زراعت، ہل بیل، حفاظت کرنے والے اور کام کرنے والوں کی اجرت یا بیج وغیرہ نکال کر باقی کا عشر یا نصف عشر دیا جائے۔"(بہار شریعت، جلد1، حصہ5، صفحہ918، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم