
مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-609
تاریخ اجراء: 30رجب المرجب 1443ھ/04مارچ 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کسی پرغسل فرض ہو،اوراس کاظن غالب ہےکہ اگروہ
نہائےگا،توسردی کی وجہ سےبیمارہوجائےگا،توکیاتیمم
کرکےنمازپڑھ سکتاہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
تیزسردی جس میں
نہانےسےبیمارہونےکا قوی اندیشہ ہو،اورنہانےکےبعدسردی
کےضررسےبچنےکاکوئی طریقہ نہ ہو،تواس صورت میں تیمم
کرکےنمازپڑھ سکتےہیں۔ یادرہے!اگرگرم پانی کرکےنہاسکتاہو،یاپھرٹھنڈےپانی
سےنہانےکےبعد،لحاف وغیرہ اوڑھ کر یاآگ
سےتپش لیکرسردی کےضررسےبچ سکتاہو،تواس صورت میں تیمم کی
اجازت نہیں۔(بہارشریعت،ج1،ص348،مکتبۃ
المدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم