
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
میلاد شریف پڑھنے کے لیے مسجد کا مائیک اور مشین مسجد سے باہر لے کر جاسکتے ہیں؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
مسجد کے مائیک، مشین اور دیگر سامان کو میلاد وغیرہ محافل کے لیے مسجد سے باہر کسی جگہ پر لے جاکر استعمال کرنا،جائز نہیں ہے۔
سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ سے مسجد کی چٹائیاں عید گاہ میں استعمال کرنے کے حوالے سے سوال ہوا تو آپ علیہ الرحمۃ نے اس کے جواب میں فرمایا: "یہ فعل ناجائز و گناہ ہے، ایک مسجد کی چیز دوسری مسجد میں بھی عاریۃ دینا جائز نہیں، نہ کہ عید گاہ میں۔۔۔۔ فتاوٰی عالمگیریہ۔۔۔:
یجوز للقیم شراء المصلیات للصلاۃ علیھا ولایجوزاعارتھا لمسجد اٰخر (ملخصاً)"
(یعنی مسجد کے متولی کو مسجد کے لئے چٹائیاں خریدنا جائز ہے تاکہ ان پر نماز پڑھی جائے اور انہیں عاریۃً دوسری مسجد کےلئے دینا جائز نہیں۔) (فتاوی رضویہ، جلد 16، صفحہ 450 ،452، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3831
تاریخ اجراء: 17 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 15 مئی 2025 ء