جمعہ کی دوسری اذان امام کے منبر پر بیٹھنے سے پہلے شروع کرنا

جمعہ کی اذان ثانی، امام کے منبر پر بیٹھنے سے پہلے شروع کر نے کا حکم

دارالافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

جمعہ کی اذانِ ثانی، امام کے منبر پر بیٹھنے سے پہلے شروع کر سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

سنتِ متوارثہ (شروع سے چلتا آرہا طریقہ) یہی ہے کہ پہلے خطیب منبر پر بیٹھے، پھر مؤذن جمعہ کی دوسری اذان کہے، لہذا خطیب کے منبر پر بیٹھنے سے پہلے اذان شروع نہ کی جائے۔

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں

”كان النبي صلى اللہ عليه وآلہ وسلم يخطب خطبتين: كان يجلس إذا صعد المنبر حتى يفرغ، أراه قال: "المؤذن" ثم يقوم فيخطب، ثم يجلس فلا يتكلم، ثم يقوم فيخطب“

 ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم دو خطبے ارشاد فرماتے تھے، جب آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم منبر پر تشریف لے جاتے، تو ( پہلے) بیٹھ جاتے یہاں تک کہ مؤذن (اذان سے) فارغ ہوجاتا، پھر آپ علیہ الصلوٰۃ و السلام کھڑے ہوتے اور خطبہ ارشاد فرماتے، پھر بیٹھ جاتے، تو کوئی کلام نہ فرماتے، پھر کھڑے ہوتے اور خطبہ ارشاد فرماتے۔ (سنن ابی داود، جلد2، صفحہ316، حدیث: 1092، دار الرسالۃ العالمیۃ)

اس حدیث پاک کے تحت مراۃ المناجیح میں ہے ”یہی سنت ہے کہ امام پہلے منبر پر بیٹھے پھر اس کے سینہ کے مقابل خارجِ مسجد مؤذن اذان کہے۔" (مراۃ المناجیح، جلد2، صفحہ346، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

درر الحكام شرح غرر الأحكام اور مجمع الانھر فی شرح ملتقى الابحرمیں ہے

(واللفظ للثانی) ”(فإذا ‌جلس ‌على ‌المنبر أذن بين يديه ثانيا) وبذلك جرى التوارث“

 یعنی: جب خطیب منبر پر بیٹھ جائے پھر خطیب کے سامنے دوسری اذان کہی جائے اور اسی پر ابتدائی دور سے عمل جاری ہے۔ (مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر، جلد1، صفحہ171، دار إحياء التراث العربي، بيروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب : مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر : WAT-4435

تاریخ اجراء : 22جمادی الاولی1447 ھ/14نومبر2025 ء