مکروہ وقت میں عصر کے فرض کے ساتھ سنتیں ادا کرسکتے ہیں؟

کیا مکروہ وقت میں عصرکے فرض کے ساتھ سنتیں بھی ادا کرسکتے ہیں؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے عصر کی نماز نہیں پڑھی تھی کہ مکروہ وقت داخل ہوگیا تو کیا وہ عصر کے چار فرضوں کے ساتھ پہلے والی چار سنتیں بھی پڑھ سکتا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

غروب آفتاب سے تقریباً بیس منٹ پہلے مکروہ وقت شروع ہوجاتا ہے اس دوران کوئی نماز جائز نہیں نہ فرض نہ واجب نہ نفل نہ ادا نہ قضا۔ اگر اس دن عصر کی نماز نہیں پڑھی تھی تو مکروہ وقت میں ہی ادا کرے لیکن بلاعذر اتنی تاخیر کرنا کہ مکروہ وقت داخل ہوجائے ناجائز و گنا ہ ہے۔ لہٰذا پوچھی گئی صورت میں جب مکروہ وقت داخل ہوچکا ہے تو اب یہ صرف عصر کے چار فرض ادا کرے گا سنتیں پڑھنا جائز نہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

فتویٰ نمبر: Nor-7458

تاریخ اجراء: 02 محرم الحرام 1438ھ / 05 اکتوبر 2016ء