
مسبوق اپنی رکعت پہلے پڑھ لے پھر جماعت میں شامل ہوتو کیا حکم ہے؟ |
مجیب: مولانافراز صاحب زید مجدہ |
مصدق: مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر: Gul:1033 |
تاریخ اجراء: 27محرم الحرام 1438 ھ/29اکتوبر 2016 ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسبوق اگر اپنی چھوٹی ہوئی رکعت پہلے پڑھ لے پھر امام کے ساتھ شامل ہوجائے تو اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟ سائل:محمد جنید عطاری(گلزارطیبہ،سرگودھا) |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
مسبوق اگر امام کے پیچھے نیت باندھ کر اپنی رہ جانے والی رکعت پہلے پڑھ لے بعد میں امام کے ساتھ شامل ہو تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ مسبوق اگر امام کے پیچھے نیت باندھ کر اپنی رہ جانے والی رکعت پہلے پڑھ لے بعد میں امام کے ساتھ شامل ہو تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |