
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
(1) اگر نمازوں کی قضائے عمری دی جائے تو کیا اس میں ثناء نہ پڑھیں؟
(2) اور فاتحہ کے بعد آگے پوری سورت کی بجائے صرف تین آیاپڑھ لی جائیں، مثال کے طور پر "قل أعوذ برب الناس۔ ملك الناس۔اله الناس"فقط اتنا پڑھیں تو کیا سورت ملانے والا واجب ادا ہوجائے گا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
(1)ثناء پڑھنا سنتِ مؤکدہ ہے لہذا اس کو پڑھا جائے گا کیونکہ زیادہ نمازیں قضا ہونے کی صورت میں فقہائے کرام نے جو رخصتیں بیان فرمائی ہیں، ان میں ثناء کے متعلق رخصت شامل نہیں ہے۔
(2) اور جہاں تک فاتحہ کے بعد سورۃ الناس کی صرف تین آیات پڑھنے کا معاملہ ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ پوری سورت کی بجائے صرف تین آیات پڑھ لی جائیں تو واجب ادا ہو جائے گا۔
شیخ الاسلام، امامِ اہلِ سنت، امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: ”الحمد شریف تمام و کمال پڑھنا ایک واجب ہے اور اس کے سوا کسی دوسری سورت سے ایک آیت بڑی یا تین آیتیں چھوٹی پڑھنا واجب ہے۔" (فتاوی رضویہ، ج 6، ص 330، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
فتاوی رضویہ میں ہے ”سبحٰنک پڑھنا سنت ہے بغیر اس کے نماز ہو جاتی ہے مگر بلا ضرورت ترکِ سنت کی اجازت نہیں اور عادت ڈالنے سے گناہگار ہوگا۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 6، صفحہ 182، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد آصف عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4334
تاریخ اجراء: 22 ربیع الآخر 1447ھ / 16 اکتوبر 2025ء