جوتوں والے اسٹینڈ کے سامنے نماز پڑھنا کیسا؟

شاپنگ مال میں جوتوں والے اسٹینڈ کے سامنے نماز پڑھنے کا حکم

دار الافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

ہمارے ہاں ایک شاپنگ مال ہے، جہاں جوتوں اور چپلوں کے اسٹینڈ لگے ہوئے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ ان چپلوں اور جوتوں کے سامنے فرش پر نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جوتوں اور چپلوں کے سٹینڈ کے سامنے نماز پڑھنے میں کوئی گناہ نہیں ہے، لیکن ادب کا تقاضا یہ ہے کہ نمازی کے سامنے قریب جوتے نہ ہوں یا اگر ہوں تو کسی ڈبے وغیرہ میں اس طرح رکھے جائیں کہ نظر نہ آئیں، یا ان پر کوئی کپڑا وغیرہ ڈال دیا جائے تاکہ نظر نہ آئیں۔

سیدی اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا: اکثر لوگ اپنی اپنی جوتیوں کو بغرض حفاظت مسجد کے اندر لے جا کر اپنے قریب یا کسی گوشہ میں رکھتے ہیں یہ جائز ہے یانہیں؟

تو آپ رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے جوباً ارشاد فرمایا:"جوتے جن میں نجاست نہ ہو اگر کسی گوشہ میں رکھ دئیے جائیں یا اپنے پاؤں کے سامنے تو حرج نہیں مگر سجدہ کے سامنے نہ ہوں کہ نمازی کی طرف رحمت الٰہی متوجہ ہوتی ہے نہ دہنی طرف کہ ادھر ملائکہ ہیں نہ بائیں طرف کہ دوسرے کے دہنی طرف ہوں گے، ہاں اگر یہ کنارہ پر کھڑا ہے کہ اس کے بائیں طرف کوئی نہیں اور دیوار کے ساتھ متصل ہے کہ کسی کے آنے کا بھی احتمال نہیں تو رکھ سکتا ہے۔" (فتاوی رضویہ، جلد 23، صفحہ 383، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

مزید ایک مقام پر فرمایا: "ہاں اگر بائیں جانب یا پیچھے رکھنے میں چوری کا خوف ہو اور یہاں جوتی پاؤوں کے بیچ میں جو فرجہ نماز میں ہوتا ہے یعنی چار انگلی اس قدر میں آنے کے قابل نہیں ہوتے تو کپڑے سے چھپانا کافی ہے۔" (فتاوی رضویہ، جلد 7، صفحہ 317، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4477

تاریخ اجراء: 04 جمادی الاخریٰ 1447ھ / 26 نومبر 2025ء