
اگر سنت ِ مؤکدہ میں مؤکدہ کی نیت نہ کی جائے؟ |
مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر: Pin:4883 |
تاریخ اجراء:28محرم الحرام 1438 ھ/30اکتوبر 2016 ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر سنت ِ مؤکدہ میں مؤکدہ کی نیت نہ کی جائے بلکہ ویسےہی سنتوں کی نیت کی جائے یا فقط نماز کی تو کیا یہ ادا ہو جائیں گی ؟ (محمد عرفان عطاری ،راولپنڈی) |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
جی ہاں !سنتِ مؤکدہ میں اگر فقط سنتوں یا مطلقاً نماز کی نیت کی تو یہ ادا ہو جائیں گی۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |