
الٹاکپڑاپہن کرنمازپڑھنامکروہ تحریمی ہے یاتنزیہی؟ |
مجیب:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر:fmd:0130 |
تاریخ اجراء:29محرم الحرام1438ھ/31اکتوبر2016 ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ الٹاکپڑاپہن کرنمازپڑھنامکروہ تحریمی ہے یاتنزیہی؟جوبھی حکم ہومع الدلیل بیان فرمائیں کیونکہ مختلف کتب میں مختلف احکام لکھے ہیں۔ |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
کپڑاالٹاپہنناخلاف معتادمیں داخل ہے اورخلاف معتادیعنی عام طورپرکپڑےجس اندازمیں پہن کربازاریا معززلوگوں کے پاس نہ جایا جاتا ہواس اندازمیں،کپڑے پہن کربارگاہ الٰہی میں حاضرہونامکروہ ہے، لیکن اس کی کراہت،بقول امام اہلسنت سیدی اعلیحضرت علیہ الرحمہ ظاہرا کراہت تنزیہی ہے۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |