
مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3641
تاریخ اجراء:16 رمضان المبارک 1446 ھ/17 مارچ 2025 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کلی کرنے کے بعد پانی اچھی طرح با ہر نکا ل دینے کے بعد بھی پانی کی تری منہ میں رہ جاتی ہے، کیا اسے نگلنے سے روزہ ٹوٹ جائےگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کلّی کی اور پانی بالکل پھینک دیا، صرف کچھ تری منہ میں باقی رہ گئی، تھوک کے ساتھ اُسے نگل گیا ،توروزہ نہیں ٹوٹا۔ در مختار میں ہے ”بقي بلل في فيه بعد المضمضة وابتلعه مع الريق۔۔۔ لم يفطر“ ترجمہ: کلی کے بعد منہ میں تری باقی رہ گئی تھی، اسے تھوک کے ساتھ نگل گیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ (در مختار مع رد المحتار، ج 2، ص 396 ،400 ، دار الفکر، بیروت)
بہار شریعت میں ہے "کلّی کی اور پانی بالکل پھینک دیا، صرف کچھ تری مونھ میں باقی رہ گئی، تھوک کے ساتھ اُسے نگل گیا۔۔۔ روزہ نہ گیا"(بہار شریعت، ج 1، حصہ 5، ص 982،983، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم