Hajj o Umrah Ke Liye Jate Waqt Tijarti Saman Sath Le Jana

حج و عمرہ کے لئے جاتے ہوئے تجارتی سامان ساتھ لے جانے کا حکم

مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3538

تاریخ اجراء:07شعبان المعظم1446ھ/06فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں عمرہ کے لئے جا رہا ہوں تو کیا ساتھ بیچنے کے لئے کوئی سامان لے جا سکتا ہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حج و عمرے کے لیے جاتے ہوئےجائز سامانِ تجارت لے کر جانے میں شرعا کوئی حرج نہیں  جبکہ اس کی وجہ سے حج وعمرہ کے افعال میں کوئی فرق نہ آئے۔ البتہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ سامان اس قسم کا نہ ہو جسے وہاں لے جانے پر قانونی پابندی ہو کہ پکڑے جانے کی صورت میں  کسی طرح کی ذلت  و رسوائی کا سامنا کرنا پڑے، اسی طرح ایسابھی نہ ہوکہ   اس کی وجہ سے کسی قسم کی غلط بیانی کرنے کی نوبت آئےوغیرہ وغیرہ۔الغرض ! تمام شرعی وقانونی خرابیوں سے بچتے ہوئے جائزسامان تجارت ساتھ لے کرجانے میں حرج نہیں  جبکہ اس کی وجہ سے حج وعمرہ کے افعال کی ادائیگی میں کوئی فرق نہ  آئے۔

   قرآن پاک میں ارشادخداوندی ہے: (لَیْسَ عَلَیْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ)ترجمہ کنز الایمان: تم پرکچھ گناہ نہیں کہ اپنے رب کافضل تلاش کرو۔(سورۃ البقرۃ،پ02،آیت198)

   امام ابوبکرجصاص رازی علیہ الرحمۃ تحریرفرماتے ہیں: ”قال الله عقيب ذكر الحج والتزود له [ليس عليكم جناح أن تبتغوا فضلا من ربكم] يعني المخاطبين بأول الآية وهم المأمورون بالتزود للحج وأباح لهم التجارة فيه“ ترجمہ: اللہ پاک نے حج اور اس کے لیے زادراہ لینے کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا:تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا  فضل تلاش کرو۔“یعنی وہ لوگ جو  شروع آیت سے مخاطب ہیں،جن کو حج کے لیے زاد راہ لینے کا حکم دیا گیا۔  ان کے لیے حج کے دنوں میں تجارت کو جائز قرار دیا۔(احکام القرآن،ج1،ص386،دار إحياء التراث، بیروت)

   اسی آیت مبارکہ کے تحت خزائن العرفان میں ہے "شان نزول :بعض مسلمانوں نے خیال کیا کہ راہِ حج میں جس نے تجارت کی یا اونٹ کرایہ پر چلائے اس کا حج ہی کیا اس پر یہ آیت نازل ہوئی ' مسئلہ : جب تک تجارت سے افعال حج کی ادا میں فرق نہ آئے اس وقت تک تجارت مباح ہے۔"(خزائن العرفان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم