
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ہم بچے کا نام رکھنے کے بعد اس کا عقیقہ کرچکے ہیں اور اب اس کا نام چینج کرنا چاہتے ہیں، کیا نام چینج کرنے کے بعد دوبارہ عقیقہ کرنا پڑے گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عقیقے کا مقصد بچے کی پیدائش کی صورت میں ملنے والی نعمت کا شکر ادا کرنا ہوتا ہے۔ نیز عقیقہ کرنا واجب نہیں، بلکہ مستحب ہے۔ بہرحال آپ جب ایک دفعہ بچے کا عقیقہ کرچکے ہیں تو سنت ادا ہوگئی۔ اب نام چینج کریں یانہ کریں، بہرصورت دوبارہ عقیقہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”بچہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذبح کیا جاتا ہے اوس کو عقیقہ کہتے ہیں۔ حنفیہ کے نزدیک عقیقہ مباح و مستحب ہے۔“ (بہار شریعت، جلد3، حصہ15، صفحہ355، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
فتاوی رضویہ میں ہے ”عقیقہ شکرِ نعمت ہے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد20، صفحہ592، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
نوٹ: اس بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ بنام "عقیقے کے بارے میں سوال وجواب" کا مطالعہ فرمائیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد ابو بکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4216
تاریخ اجراء: 17ربیع الاول1447 ھ/11ستمبر 2520 ء