Janwar Ne Qurbani Se Pehle Ya Baad Mein Bacha Diya to Uska Hukum

قربانی کی گائے نے ذبح سے پہلے یا بعدبچہ جَن دیا، اس کے متعلق احکامات

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1884

تاریخ اجراء:29صفرالمظفر1446ھ/04ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قربانی کی گائے ذبح ہونے سے پہلے بچہ جن دے، تو اس بچے کا کیا حکم ہوگا؟ اس بچہ کو ذبح کر کے خود کھا سکتے ہیں یا اس کا گوشت صدقہ کرنا ہوگا؟ اگر اس گائے میں سات افراد شریک ہوں، تو اب کیا حکم ہوگا؟ اور اگر گائے ذبح کرنے کے بعد بچہ نکلا، تو اس کا کیا حکم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر قربانی کے جانور کو قربان کرنے سے پہلے اس کا زندہ بچہ پیدا ہوا تو  گائے کی قربانی کے ساتھ اس کے بچے کو بھی ذبح کردیں، اس صورت میں اگر گائے میں سات حصے دار تھے تو اس بچے میں بھی وہی ساتوں شریک ہوں گے۔ اور اگر بچھڑے کو بیچ دیا تو پھر اس کی قیمت صدقہ کردیں، اور اگربچھڑے کو ذبح نہیں کیا اور نہ ہی اس کو بیچا اور اسی طرح قربانی کے ایام گزر جاتے ہیں، تو پھر اس زندہ بچھڑے کو صدقہ کردیا جائے۔

   بہار شریعت میں ہے:”قربانی کے لیے جانور خریدا تھا قربانی کرنے سے پہلے اس کے بچہ پیدا ہوا تو بچہ کو بھی ذبح کر ڈالے اور اگر بچہ کوبیچ ڈالا تو اس کا ثمن صدقہ کر دے اور اگر نہ ذبح کیا نہ بیع کیا اور ایام نحر گزر گئے تو اس کو زندہ صدقہ کر دے۔“(بہار شریعت، جلد03، حصہ15، صفحہ347، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   اگر قربانی کا جانور ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ سے بچہ نکلے،تواگر زندہ ہے تو اس کو بھی ذبح کردیں اور اس کے گوشت کابھی وہی حکم ہے ،جواس کی ماں کے گوشت کاہے اور اگر بچہ مردہ ہو تواس کو پھینک دیں کہ مردار ہے۔

   بہار شریعت میں ہے:”قربانی کی اور اس کے پیٹ میں زندہ بچہ ہے تواسے بھی ذبح کر دے اور اسے صرف میں لاسکتا ہے اور مرا ہوا بچہ ہو تو اسے پھینک دے مردار ہے۔(بہار شریعت، جلد3، حصہ15، صفحہ348، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم