Mukhtalif Afrad Ki Qurbani Ke Liye Bakrian Muayyan Karna

کیا گھر کے متعدد افراد کی قربانیوں کے لیے ہر بکری کا معین ہونا ضروری ہے؟

مجیب:مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:Book-160

تاریخ اجراء:24ذوالحجۃ الحرام1440ھ/28جولائی2019ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں  کہ گھر کےپانچ افرادنے قربانی کرنی  ہو اور وہ پانچ بکریاں خریدیں، توکیا معیّن کرنا ضروری ہے کہ فلاں بکری فلاں کی طرف سے ہےیاصرف اتنی نیت بھی کافی ہے کہ یہ پانچ بکریاں ہم پانچ افراد کی طرف سے ہیں یعنی ہر ایک کی طرف سے ایک بکری، توکیا اس نیت سے قربانی کریں، تو قربانی ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں یہ معیّن کرناضروری نہیں کہ فلاں بکری فلاں کی طرف سے ہے،بلکہ صرف اتنی نیت ہی کافی ہے کہ یہ پانچ بکریاں اس طور پرہم پانچ افراد کی طرف سے قربان کی جارہی ہیں کہ ہرفرد کی طرف سے ایک بکری ہے،لہٰذپوچھی گئی صورت میں سب کی قربانیاں ہو جائیں گی۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے:’’عن ابی یوسف رحمہ اللہ تعالیٰ رجل لہ تسعۃ من العیال وھو العاشر فضحی بعشر من الغنم عن نفسہ وعن عیالہ ولاینوی شاۃ بعینھا لکن ینوی العشرۃ عنھم وعنہ جاز فی الاستحسان وھو قول ابی حنیفۃ رحمہ اللہ تعالیٰ کذا فی المحیط‘‘ ترجمہ: امام ابو یوسف علیہ الرحمۃ سے روایت ہے کہ ایک شخص کےاہل و عیال کےنو افراد ہیں اور وہ خود دسواں ہے، تو اُس نےدس بکریاں اپنے اور اپنے اہل و عیال کی طرف سے قربان کیں اورمعیّن طور پر نیت نہ کی (کہ فلاں بکری فلاں کی طرف سے ہے) لیکن یہ نیت کی کہ یہ دس بکریاں سب اہل وعیال اور اُس کی طرف سے ہیں، تویہ قربانی استحساناًجائز ہے اور امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃکا بھی یہی قول ہے،اسی طرح محیط میں ہے۔(فتاوی عالمگیری،ج5،ص371،مطبوعہ کراچی)

   صدرالشریعۃمفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃفرماتے ہیں:’’ایک شخص کے نو بال بچے ہیں اور ایک خود، اوس نے دس بکریوں کی قربانی کی اور یہ نیت نہیں کہ کس کی طرف سے کس بکری کی قربانی ہے،مگریہ نیت ضرور ہےکہ دسوں بکریاں ہم دسوں کی طرف سے ہیں،یہ قربانی جائزہے،سب کی قربانیاں ہو جائیں گی۔‘‘(بہار شریعت، ج3، حصہ15، ص349،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم