
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گائے، بھینس، اونٹ وغیرہ کی قربانی میں عقیقہ کا حصّہ شامل کرنا جائز ہے یا نہیں؟ کیا عقیقہ کا حصہ شامل کرنے سے قربانی و عقیقہ ہوجائیں گے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
گائے، بھینس، اونٹ کی قربانی میں عقیقہ کا حصہ شامل کرنا جائز ہے اور عقیقہ کا حصّہ شامل کرنے سے قربانی اور عقیقہ دونوں ہوجائیں گے کیونکہ قربانی کے جانور میں دیگر واجبات یا نفْل عبادت کی نیّت کرنا جائز ہے اور پھر چاہے 7 حصّوں میں سے صرف ایک ہی حصّہ میں قربانی کی نیّت ہو اور باقی حصّوں میں دیگر واجبات و نوافل کی نیّت ہو جیسے کَفّارہ و عقیقہ کی نیّت، قربانی اور تمام واجبات و نوافل صحیح ہوجائیں گے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ ستمبر 2017ء