Qurbani Wajib Hone Ka Nisab Agar Qurbani Ke Dinon Ki Raaton Mein Paya Jaye Tu Hukum ?

 

قربانی واجب ہونے کا نصاب اگر قربانی کے دنوں کی راتوں میں پایا جائے تو حکم؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1878

تاریخ اجراء:25صفرالمظفر1446ھ/31اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قربانی كے وجوب کی شرائط کیا صرف 10، 11 اور 12 ذوالحجہ كے دن میں دیکھیں گے یا ان كے درمیان جو  دو  راتیں ہیں ان میں بھی اگر شرائط پائی جائیں، تو قربانی واجب ہو جائے گی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   10ذو الحجۃ الحرام کی صبحِ صادق سے لے کر 12ذو الحجۃ الحرام کے  غروبِ آفتاب تک کسی بھی وقت قربانی واجب ہونے کی شرائط پائی جانے پر قربانی واجب ہوجائے  گی،   دن میں ہی   شرائط کا پایا جانا ضروری  نہیں ہے، رات میں بھی شرائط پائی گئیں ،تو قربانی واجب ہوگی ۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ” قربانی کا وقت دسویں ذی الحجہ کے طلوعِ صبحِ صادق سے بارہویں کے غروبِ آفتاب تک ہے یعنی تین  دن دو راتیں اور ان دنوں کو ایامِ نحر کہتے ہیں۔“ (بہارِ شریعت، جلد3،حصہ15، صفحہ336 ،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم