Janwar Ke Seeng Jar Ke Upar Se Kat Diye To Qurbani Ka Hukum

جانور کے سینگ جڑ کے اوپر سے کاٹ دیے گئے، تو قربانی کا حکم؟

مجیب:ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

مجیب:مفتی محمد ہاشم خان عطاری

فتوی نمبر:Book-169

تاریخ اجراء:25محرم الحرام1438ھ/28اکتوبر2016ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے  بارے میں کہ ایک بکراجس کے پیدائشی سینگ ہیں، مگراس کے سینگ جڑکےاوپر سے سرکی کھال کے برابرکاٹ دیئے گئے ہیں، ان سینگوں کی جڑیں سلامت ہیں، اس کی قربانی جائزہے یانہیں؟جبکہ اس میں قربانی کی دیگرتمام شرائط پوری ہیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اُس بکرے کی قربانی کرناجائز ہے،کیونکہ اس کےسینگ اس طرح سے کاٹے گئے ہیں کہ جڑیں سلامت ہیں، البتہ اگرجڑیں سلامت نہ رہتیں، توقربانی نہ ہوتی۔ جب تک زخم نہ بھرتے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم