
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-991
تاریخ اجراء: 30ذوالحجۃالحرام1444 ھ/19جولائی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
12سال کا لڑکا مراہق ہے اور
مراہق یہاں بالغ کے حکم میں ہے لہٰذا اس بارہ سال کے مراہق
لڑکےکے ساتھ اسلامی بہن عمرہ کے سفر کے لیے جاسکتی ہے ۔
فتاوی ھندیہ میں ہے:”والمراھق کالبالغ“یعنی اور مراہق بالغ کی طرح ہے۔(فتاوی ھندیہ، جلد1، صفحہ
242، مطبوعہ:بیروت)
بہار شریعت
میں ہے:”مراہق یعنی
لڑکا جو بالغ ہونے کے قریب ہو بالغ کے حکم میں ہیں
یعنی مراہق کے ساتھ جاسکتی ہے۔“(بہارِ شریعت،جلد1،صفحہ1045، مکتبۃ
المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم