
مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید
چشتی عفی عنہ
فتوی نمبر: WAT-1630
تاریخ اجراء: 20شوال المکرم1444 ھ/11مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حالتِ احرام میں کسی
نے کاکروچ(لال بیگ) کو مار دیا، تو اس کی وجہ سے کوئی
کفارہ لازم نہیں ہو گا ۔بہار
شریعت میں ہے"کوّا، چیل، بھیڑیا، بچھو، سانپ،
چوہا، گھونس، چھچوندر، کٹکھنا کتّا، پِسُّو، مچھر، کلّی، کچھوا، کیکڑا،
پتنگا، کاٹنے والی چیونٹی، مکھی، چھپکلی، بُر اور
تمام حشرات الارض بِجو، لومڑی، گیدڑ جب کہ یہ درندے حملہ کریں
یا جو درندے ایسے ہوں جن کی عادت اکثر ابتداءحملہ کرنے کی
ہوتی ہے جیسے شیر، چیتا، تیندوا، اِن سب کے مارنے میں
کچھ نہیں۔ یوہیں پانی کے تمام جانوروں کے قتل میں
کفارہ نہیں۔" (بہار شریعت،ج 1،حصہ 6،ص 1183،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم