احرام کی حالت میں نیند کے دوران منہ چھپ جانے کا شرعی حکم

احرام والے کا نیند میں منہ چھپ گیا تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1585

تاریخ اجراء: 29رمضان المبارک1444 ھ/20اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

احرام کی حالت میں نیند کے دوران اگر پورا منہ چادر سے تقریباً 30 منٹ تک چھپا رہا، تو کیا حکم عائد ہو گا؟

 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں کفارے میں  ایک صدقہ فطر دینا لازم ہے، جو حدودِ حرم میں بھی ادا کر سکتے ہیں اور بیرونِ حرم بھی، البتہ حرم میں دینا افضل ہے۔

   فتاوی رضویہ میں ہے: مرد سارا سر یا چہارم یا مرد خواہ عورت منہ کی ٹکلی ساری یا چہارم چار پہر یازیادہ لگاتار چھپائیں تو دم ہے اور چہارم سے کم چار پہرتک یا زیادہ لگا تا ر چھپائیں تو دم ہے اور چہارم سے کم چار پہر تک یا چار سے کم اگر چہ سارا سریا منہ توصدقہ ہے اور چہارم سے کم کو  چار پہر سے کم تک چھپائیں تو گناہ ہے کفارہ نہیں۔

(فتاوی رضویہ،جلد10، صفحہ 758،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم