
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1440
تاریخ اجراء: 18رجب المرجب1445
ھ/30جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے اپنا
طواف مکمل کرنے کے بعد کسی معذور کےتین یا چار چکر مکمل کروادیئے تو کیا حکم ہوگا
جبکہ اس کی نیت صرف اس کی مدد کرنے کی تھی؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں
چکر لگوانے والے کا اپنا کیا ہوا پہلا طواف درست رہا،اس میں کوئی
خرابی نہیں آئی نیز معذور شخص کو طواف کے چکر لگوانے میں
چونکہ خود اپنا طواف مقصود نہیں تھا تو سات سے کم چکر لگوانے سے بھی کوئی حرج لازم
نہیں آیا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم