
مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1659
تاریخ اجراء: 29شوال المکرم1444 ھ/20مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
صورتِ مسئولہ میں ڈائپر
لگے بچے کو گود میں لینے کی وجہ سے کوئی کفارہ یعنی دم یا صدقہ وغیرہ لازم نہیں ہوا۔
اور اس صورت میں بالفر ض
اگربچہ نے ڈائپر میں پیشاب وغیرہ کر لیا
تھا تو بھی کوئی کفارہ لازم
نہیں ہے کیونکہ ایسی صورت میں عورت ،نجاست اٹھا
کر طواف کرنے والی ہے تویہ ایسے
ہے جیسے نجس کپڑوں میں طواف کرنااور فقہائے کرام نے
نجس کپڑوں میں طواف کے متعلق فرمایاہے کہ مکروہ
ہے ،کفارہ کوئی نہیں ۔
بہار شریعت میں ہے ’’نجس کپڑوں میں طواف مکروہ ہے ،کفارہ نہیں۔‘‘(بہار شریعت،
حصہ 6، صفحہ 1177،مکتبۃ المدینہ )
نوٹ: یہ یادرہے کہ !ایسے ناسجھ
بچے کواولابلاوجہ مسجد میں نہ لے جایا جائے کہ حدیث مبارکہ
میں ناسمجھ بچوں کو مسجد میں لانے کی ممانعت ہےاور
اگر بچہ پیشاب وغیرہ
کردے تو پھر فورا اسے
مسجد سے باہر کردیا جائے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم