احرام کے نوافل کی نیت کا طریقہ

احرام کے نوافل کی نیت کا طریقہ

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

احرام پہننے کے بعد جو نفل نماز پڑھیں اس میں کیا نیت کریں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

نيت دل کے پکے ارادےکو کہتے ہيں،البتہ! زبان سے الفاظ  کہہ لینا مستحب  ہوتا ہے  مثلا یو ں الفاظ کہہ لیں  کہ:"میں نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ  وسلم کی پیروی میں دو رکعت نماز نفل بہ نیّتِ احرام ادا کر  تا ہوں ۔"

  ان نوافل میں مرد بھی سر ڈھانپ کرپڑھیں گے بہتر یہ ہے کہ پہلی رکعت میں الحمد شریف کے بعد قُلْ یٰۤاَیُّہَا الْکٰفِرُوۡنَ اور  دوسری رکعت میں قُلْ ھُوَاللّٰہ شریف پڑھیں۔  اور یہ نوافل ادا کرنے میں یہ بھی خیال رکھیں کہ مکروہ وقت نہ ہو ۔

بہار شریعت میں ہے :" نيت دل کے پکے ارادہ کو کہتے ہيں۔۔۔ زبان سے کہہ لینا مستحب ہے ۔۔۔ اصح یہ ہے کہ نفل و سنت و تراویح میں مطلق نماز کی نیت کافی ہے، مگر احتیاط یہ ہے کہ تراویح میں تراویح یا سنت وقت یا قیام اللیل کی نیت کرے اور باقی سنتوں میں سنت يا نبی صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم کی متابعت کی نیت کرے، اس ليے کہ بعض مشائخ ان میں مطلق نیت کو ناکافی قرار دیتے ہیں۔ نفل نماز کے ليے مطلق نماز کی نیت کافی ہے، اگرچہ نفل نیت میں نہ ہو۔" (بہار شریعت، ج1، حصہ 3، ص492،493، مکتبۃ المدینہ)

بہار شریعت میں احرام کے نوافل کے متعلق ہے"وقت مکروہ نہ ہو تو دو رکعت بہ نیت احرام پڑھیں، پہلی میں فاتحہ کے بعد قُلْ یٰۤاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ دوسری میں قُلْ ھُوَ اللہُ پڑھے۔" (بہار شریعت،ج 1،حصہ 6،ص 1072، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3868

تاریخ اجراء:28ذوالقعدۃ الحرام1446ھ/26مئی2025ء