
مجیب: مولانا محمد انس رضا
عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2177
تاریخ اجراء: 24ربیع ا الثانی1445 ھ/09نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
احرام کی حالت میں رہتے ہوئے حرم سے باہر
جانے سے دم یا صدقہ وغیرہ
کچھ لازم نہیں آتا حتی کہ
میقات سے بھی باہر
ہوجائےتو کچھ لازم نہیں آئے گا کہ یہ احرام کے ممنوعات
میں سے نہیں ہے ۔
البتہ ! بہتر یہ ہےکہ جس نیت سے احرام
باندھا ہے ،بلاضرورت اس کی ادائیگی
میں تاخیرنہ کی جائے بلکہ
حتی الامکان جلدازجلداس کی ادائیگی کر لی
جائے اور احرام سے فراغت پالی جائے
تاکہ جانے انجانے میں کسی
ناجائز امرکا ارتکاب لازم نہ آئے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم