
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1078
تاریخ اجراء: 24صفر المظفر1445 ھ/11ستمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
تقصیر عورت
خود بھی کرسکتی ہے
یونہی غیر محرمہ
یا ایسی عورت جس کا احرام سے باہر ہونے کیلئے ابھی صرف تقصیر ہی باقی ہو
باقی عمرہ وحج کے کام مکمل کرچکی ہو اسے بھی جائز ہے کہ
اس کی تقصیر کردے،اسی طرح دو محرمہ عورتیں کہ جب احرام سے باہر ہونے کیلئے ابھی
صرف تقصیر ہی باقی ہو
تو یہ بھی ایک دوسرے
کی تقصیر کرسکتی ہیں۔
27
واجبات حج اور ان کے تفصیلی احکام میں ہے:” کسی شخص کا
احرام کھولنے کا وقت ہو گیا تو وہ اپنا حلق یا تقصیر خود کر
سکتا ہے بلکہ کسی ایسے آدمی کا حلق یا تقصیر
بھی کر سکتا ہے جس کا احرام ابھی نہ کھلا ہو لیکن احرام کھولنے
کا وقت آگیا ہو مثلاً دو افراد عمرہ کر رہے تھے طواف و سعی سے فارغ ہو
گئے اب صرف حلق یا تقصیر ہی کرنا ہے تو یہ دونوں
ایک دوسرے کا حلق یا تقصیر کر سکتے ہیں۔“(27
واجبات حج اور ان کے تفصیلی احکام،صفحہ 120،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم