جدہ جانے پر میقات سے احرام باندھنے کا حکم

 

ضروری کام سے جدہ جانا ہو، تو میقات سے احرام باندھنا لازم ہے یا نہیں

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

میں سعودی عرب میں بیرونِ میقات رہتا ہوں ، کبھی کبھی مجھے اپنے کام کے سلسلہ میں میقات کراس کر کے جدہ جانا پڑتا ہے، تو کیا میقات سے گزرنے کی وجہ سے مجھے احرام باندھنا لازم ہوگا جبکہ میرا مکہ مکرمہ  جانے یا عمرہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

اگر آپ کو صرف جدہ جانا ہے ، مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ نہیں ہے اور راستے میں بھی مکہ مکرمہ نہیں پڑتا یعنی آپ مکہ مکرمہ سے گزر کر نہیں جائیں گے بلکہ حدودِ حرم سے باہر ہی رہیں گے تو آپ پر احرام باندھنا یا عمرہ کرنا لازم نہیں ۔ آپ بغیر احرام کی نیت کے بھی جدہ جا سکتے ہیں اور کام مکمل کرنے کے بعد اپنے گھر جا سکتے ہیں البتہ اگر عمرہ کرنے کی نیت ہو تو یہ نیت گھر سے کی ہے یا جدہ سے کی ہے ، اس اعتبار سے حکم مختلف ہوگا ۔

بہارشریعت میں ہے:” مکہ معظمہ جانے کا ارادہ نہ ہو بلکہ میقات کے اندر کسی اور جگہ مثلاً جدہ جانا چاہتا ہے تو اسے احرام کی ضرورت نہیں، پھر وہاں سےاگر مکہ جاناچاہے،تو بغیر احرام جا سکتا ہے۔“(بہارشریعت ،جلد1،صفحہ1068،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2212

تاریخ اجراء:04رمضان المبارک1446ھ/05مارچ2025ء