طواف الزیارۃ کے تین پھیرے ایام نحر کے بعد کرنے کا حکم

طواف الزیارۃ کے 3 پھیرے ایام نحر کے بعد کرنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ یہ تو مجھے معلوم ہے کہ طواف الزیارۃ کے اگر تین یا اس سے کم پھیرے بھی چھوڑ دئے تو دم لازم ہوتا ہے، میرا سوال یہ ہے کہ اگر طواف الزیارۃ کے چار پھیرے ایامِ نحر میں ہی کئے مگر تین پھیرے ایامِ نحر کےبعد کئے تو اب کوئی کفارہ لازم ہوگا یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں طواف الزیارۃ کے تین یا اس سے کم پھیرے اگرایامِ نحر گزرنے کے بعد کئے جائیں تو ہرپھیرے کے بدلے میں ایک صدقہ فطر لازم ہوتا ہے۔

فتح القدیر میں ہے:

و جملتہ أن علیہ فی ترک الأقل من طواف الزیارۃ دما، و فی تأخیر الأقل صدقۃ۔

ترجمہ: خلاصہ کلام یہ کہ طواف الزیارۃ کے اکثر سے کم پھیرے چھوڑ دینے میں دم لازم ہوگا اور اکثر سے کم پھیروں میں تاخیرکرنے سے صدقہ لازم ہوگا۔ (فتح القدیر جلد 3، کتاب الحج، باب الجنایات، صفحہ 51، مطبوعہ بیروت)

البحر الرائق میں طواف الزیارۃ کےاکثر سے کم پھیروں کے متعلق فرمایا

أشار بالترک الی أن الدم انما یجب اذا لم یأت بما ترکہ أما اذا أتم الباقی فلیس علیہ شیء ان کان الاتمام فی أیام النحر، أما بعدھا فیلزمہ صدقة عند أبی حنیفۃلکل شوط نصف صاع من بر۔

ترجمہ: ترک کے لفظ سے اس طرف اشارہ فرمایا کہ دم تب لازم ہوگا جبکہ چھوڑے ہوئے پھیرے ادا نہ کئے ہوں، اگر باقی رہ جانے والے پھیرے بعد میں مکمل کرلئے تو اگر یہ مکمل کرنا ایامِ نحر میں ہو تو کوئی بھی کفارہ لازم نہیں ہوگا، اگر ایامِ نحر کے بعد ہو تو امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک ہرپھیرے کے بدلے میں گندم کا نصف صاع لازم ہوگا۔ (البحرالرائق، کتاب الحج، باب الجنایات، جلد 3، صفحہ 36، مطبوعہ بیروت)

امام اہلسنت امام احمدرضاخان رحمہ اللہ فرض طواف کے احکام میں فرماتے ہیں: ”(39) اس کے چارسے کم پھیرے بالکل نہ کئے تو دم دے دے اور بارہویں کے بعد کئے تو ہر پھیرے پر صدقہ ہے۔“ (فتاوی رضویہ جلد 10، صفحہ 761، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابومحمد محمد فراز عطاری مدنی

مصدق: مفتی محمد قاسم عطاری

فتویٰ نمبر: OKR-0004

تاریخ اجراء: 07 ذوالحجۃ الحرام 1446ھ / 04 جون 2025ء