Tawaf Karte Hue Istilam Chhut Jana Ya Kaba Ki Taraf Dekhna

 

طواف کرتے ہوئے استلام چھوٹ جانا یا کعبہ کی طرف دیکھنا

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1915

تاریخ اجراء:06ربیع الاول1446ھ/11ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دورانِ طواف اگر استلام بھول گئے تو کیا حکم ہے ، نیز طواف کے کرتے ہوئے خانۂ کعبہ کو دیکھ سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دوران طواف حجر اسود کا استلام کرنا مسنون ہے،لہٰذا ہرگز ترک نہ کیا جائے،تاہم بھولے سےاستلام نہ کیا،تب بھی طواف ہوجائے گا۔

   نیزطواف کرتے ہوئے درست طریقہ یہ ہے کہ نگاہیں اپنے چلنے کی جگہ رکھی جائیں ، لہذا کعبہ کی طرف  چہرہ پھیر کر  دیکھنے کے بجائے جس سمت چل رہے ہوں اسی سمت نظریں رکھیں، اس انداز میں طواف کرنے سے عاجزی ،خشوع وخضوع اور رقت زیادہ حاصل ہوگی ۔

   لباب المناسک اور اس کی شرح مسلک المتقسط میں ہے: ”(سنن الطواف : استلام الحجر مطلقا) ای من غیر قید الأولیۃ والآخریۃ والأثنائیۃ وان کان بعضھا آکد من بعض ۔۔۔ (واستقبال الحجر فی ابتدائہ) ای بخلاف استقبالہ فی أثنائہ فاِنہ مستحب ، ملخصا ترجمہ : حجرِ اسود کا استلام مطلقاً طواف کی سنتوں میں سے ہے یعنی شروع ، آخر اور درمیان کی قید کے بغیر ، اگرچہ اس  میں سے بعض کی تاکید بعض سے زیادہ ہے اور طواف کے شروع میں حجرِ اسود کی طرف منہ کرنا بھی سنت ہے یعنی اس کے برخلاف طواف کے درمیان (یعنی ہر چکر کے آخر) میں منہ کرنا مستحب ہے ۔(المسلک المتقسط علی لباب المناسک ملتقطاً،صفحہ225۔226 ، مطبوعہ:المکۃ المکرمۃ)

   لباب المناسک اور اس کی شرح مسلک المتقسط میں ہے: ”( وسن الاستلام فی کل شوط وان استلمہ فی اولہ وآخرہ أجزأہ) ترجمہ : استلام ہر چکر میں سنت ہے لیکن اگر کسی نے طواف کے شروع اور آخر میں استلام کیا ( بیچ میں استلام نہیں کیا) ، تو یہ بھی کافی ہے ۔ (المسلک المتقسط علی لباب المناسک،صفحہ187 ، مطبوعہ:المکۃ المکرمۃ)

   مرقاۃ المفاتیح میں ہے: ”سن للطائف أن لا يجاوز بصره محل مشيه، لانہ الادب الذی یحصل بہ اجتماع القلب“ ترجمہ: طواف کرنے والے کے لیے مسنون ہے کہ وہ اپنی نگاہ اپنے چلنے کی جگہ سے متجاوز نہ کرے، اس لیے کہ یہی مؤدبانہ طریقہ ہے جس سے دل کی اجتماعیت حاصل رہتی ہے۔(مرقاۃ المفاتیح،جلد3،صفحہ69،مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم