Tawaf Ke Waqt Mehram Ka Sath Hona Zaroori Hai Ya Nahi?

 

طواف کے وقت محرم کا ساتھ ہونا ضروری ہے یا نہیں؟

مجیب:مولانا محمد آصف عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3399

تاریخ اجراء: 25جمادی الاخریٰ 1446ھ/28دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   طواف کے وقت محرم کا ساتھ ہونا ضروری ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   طواف کے وقت محرم کا ساتھ ہونا ضروری نہیں؛کیونکہ عورت کے لئے محرم کی شرط شرعی سفر کے لئے ہے، طواف کے لئے محرم کا ساتھ ہونا شرط نہیں۔لہذا  عورت اکیلے بھی طواف کر سکتی ہے اور دوسری خواتین کے ساتھ بھی کر سکتی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم