
مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید
چشتی عفی عنہ
فتوی نمبر: WAT-1631
تاریخ اجراء: 21شوال المکرم1444 ھ/12مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عمرہ کرنے والا طواف کے دوران تلبیہ
نہیں کہے گا، بلکہ جب طواف کا پہلا استلام کرے گا، اس وقت
سے پہلے تلبیہ پڑھنا چھوڑ دے
گا۔رفیق المعتمرین میں ہے”"معتمر" یعنی
عمرہ کرنے والا اور متمتع بھی عمرہ کرتے وقت جب کعبہ مشرفہ کا طواف شروع کرے
اس وقت حجر اسود کا پہلا استلام کرتے ہی "لبیک"کہنا چھوڑ دے۔ (رفیق المعتمرین،ص
26،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم