
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-1946
تاریخ اجراء: 29محرم الحرام1445ھ/17اگست2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عمرہ کرنے کے بعد عورت اپنے بال خود کاٹ سکتی ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی
ہاں! عمرہ کے ارکان مکمل کرنے کےبعد عورت
اپنے بال خود کاٹ سکتی ہے اور
دوسری ایسی عورت سے بھی کٹواسکتی ہے جو احرام
میں نہ ہو، یا احرام میں تو ہو لیکن اس کے ارکان مکمل
ہوچکے ہوں، تاہم جو عورت اس طرح احرام میں ہو کہ اس کے ارکان مکمل نہ ہوئے
ہوں،اوراس کے احرام سے باہرہونے کاوقت نہ ہواہو، تو اسے اپنے یاکسی
اورکے بال کاٹنے کی اجازت نہیں ۔
لباب
و شرح لباب میں ہے” (وإذا
حلق)أی المحرم(رأسہ)أی رأس
نفسہ(أو رأس غیرہ)۔۔۔ (عند جواز
التحلّل)أی الخروج من الإحرام بأداء أفعال النسک
۔۔۔لم یلزمھماشیء“ترجمہ:جب محرم
اپنایادوسرے کاسرمونڈے جبکہ حج
یاعمرہ کی ادائیگی مکمل ہوجانے کے بعدان کے احرام سے
نکلنے کاوقت آچکاتھا، توان دونوں پرکچھ لازم نہیں ہوگا۔(لباب و شرح لباب،فصل فی الحلق والتقصیر،ص
323،مطبوعہ :السعودیۃ العربیۃ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم