
مجیب:ابوالفیضان
عرفان احمد مدنی
فتوی نمبر: WAT-1572
تاریخ اجراء: 21رمضان المبارک1444 ھ/12اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سعی کے لیے طہارت شرط
نہیں ، لہٰذا اگر کسی کو دورانِ سعی حیض آ جائے ، تو وہ سعی مکمل کر کے تقصیر
کروا لے ، اس کا عمرہ مکمل ہو جائے گا ۔ چنانچہ بہارِ شریعت میں
ہے :" سعی کے لیے طہارت شرط نہیں، حیض والی
عورت اور جُنب بھی سعی کرسکتا ہے۔"( بھارِ شریعت
، جلد 6 ، صفحہ 1109 ، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم