
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1660
تاریخ اجراء:23شوال المکرم1445 ھ/02مئی2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ذوالحجہ کی 10 تاریخ سے 15 تک عورت
کے مخصوص ایام ہوں، تو اس کے
لئےطوافِ زیارت کا کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر عورت ایامِ نحر یعنی 10 ذو الحجہ کی صبحِ صادق سے لے کر بارہویں
تاریخ کو غروبِ آفتاب تک کل
وقت حیض کی حالت میں رہے،
جس کی وجہ سے وہ طوافِ زیارت ایامِ نحر میں نہ
کرسکے تو حیض سے فارغ ہونے کے بعد طواف زیارت کرلے، ایسی
صورت میں ایام نحر گزرنےکے بعد طواف زیارت کرنے کے سبب اس پر دم
لازم نہیں۔ مزید تفصیل کے لیے مکتبۃ المدینہ
کی مطبوعہ کتاب ”27 واجبات حج اورتفصیلی احکام“ کا مطالعہ فرمائیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم