
مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1429
تاریخ اجراء: 23جمادی الثانی1445
ھ/06جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
دورانِ طواف کوئی
دعا وغیرہ نہ پڑھی جائے بلکہ خاموشی سے طواف کیا جائے، تو
کیا گناہ ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں کوئی گناہ نہیں مگر
طواف کے دوران خاموش رہنے کے بجائے ذکر و درود اور دعاؤں کا ورد رکھنا
چاہئے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم