
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں جدہ کا رہائشی ہوں، عمرہ کرنے کے لئے مکہ شریف حاضری ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا میں عمرے کے تمام افعال ادا کرکے حلق یا تقصیر جدہ جاکر کر سکتا ہوں یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
عمرہ کرنے والے کے لئے حدودِ حرم کے اندر حلق یا تقصیر کروانا ضروری ہے، حدودِ حرم سے باہر کروانے کی صورت میں اس پر دَم لازم ہوگا۔ چونکہ جدہ حرم سے باہر ہے لہٰذا آپ جدہ جاکر حلق یا تقصیر نہیں کرواسکتے، کروائیں گے تو دَم دینا لازم ہوگا۔ (لباب المناسک، ص 325، رد المحتار، ج 3، ص 666، بہار شریعت، ج 1، ص 1142)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ محرم الحرام 1441ھ