
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیا غزوۂ ہند میں شامل ہونے والی فوجیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لشکر سے ملیں گی؟ اس بارے میں کوئی حدیث موجود ہو، تو رہنمائی کردیجئے؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
بعض روايات ميں ہے کہ غزوۂ ہند کرنے والے مجاہدین جب فتح یاب ہو کر واپس آئیں گے تو شام میں حضرت سیدنا عیسیٰ علیٰ نبینا و علیہ الصلوٰۃ و السلام کو پائیں گے، چنانچہ الفتن لنعیم بن حماد میں سيدنا ابو ہريره رضی الله عنہ سے روايت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلم نے ارشاد فرمایا:
لیغزون الھند لکم جیش، یفتح اللہ علیھم حتی یاتو بملوکھم مغللین بالسلاسل، یغفر اللہ ذنوبھم، فینصرفون حین ینصرفون، فیجدون ابن مریم بالشام
یعنی ضرور تمہارا ایک لشکر ہندوستان کا جہاد کرے گا، الله ان مجاہدین کو فتح عطا کرے گا حتی کہ وہ ان کے بادشاہوں کو بیڑیوں میں جکڑ کر لائیں گے، الله ان مجاہدوں کے گناہوں کی مغفرت فرما دے گا پھر جب مسلمان واپس جائیں گے تو شام میں حضرت عیسیٰ ابن مریم کو پائیں گے۔ (الفتن لنعیم بن حماد، حدیث 1236، ج 1، ص 409، القاھرۃ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2290
تاریخ اجراء: 22ذوالقعدۃ الحرام1446ھ/20مئی2025ء