غزوہ کسے کہتے ہیں؟

غزوہ کی تعریف

دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا غزوہ اس جنگ کو کہتے ہیں جس میں پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے شرکت فرمائی ہو؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

سیرت نگاروں کی اصطلاح میں غزوہ وہ جنگی لشکر جس کے ساتھ حضور صلی تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم بھی تشریف لے گئےجیسا کہ شیخ الحدیث حضرت علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی علیہ رحمۃ اللہ الغنی فرماتے ہیں: ’’وہ جنگی لشکر جس کے ساتھ حضور صلی تعالیٰ علیہ وسلم بھی تشریف لے گئے اس کو ”غزوہ“ کہتے ہیں اور وہ لشکروں کی ٹولیاں جن میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام شامل نہیں ہوئے ان کو ’’سرِیّہ “ کہتے ہیں۔ “ (سیرت مصطفیٰ، صفحہ202، المدینۃ العلمیہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2298

تاریخ اجراء: 12ذوالقعدۃ الحرام1446 ھ/10مئی2025 ء