 
                دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا جنت میں بھی پردہ ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! جنت میں بھی پردہ ہوگا، کیونکہ پردہ ایک ایسی نعمت ہے جو ہر سلیم الفطرت اور پاکیزہ طبیعت کو محبوب ہے، تو اگرچہ جنت میں گناہ اور گناہ کا خیال بھی نہیں ہوگا، لیکن پردہ پھر بھی ہوگا۔
چنانچہ اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
(فِیْهِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِۙ- لَمْ یَطْمِثْهُنَّ اِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَ لَا جَآنٌّۚ)
ترجمہ کنز الایمان: ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِنّ نے۔ (القرآن، سورۃ الرحمن، پارہ27، آیت: 56)
مذکورہ بالا آیت مبارکہ کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے ” اس آیت سے چند باتیں معلوم ہوئیں:
(1)… تقویٰ اور شرم و حیا عورت کابہت بڑا کمال ہے۔
(2)… اجنبی عورت کا متقی پرہیز گار مرد سے بھی پردہ ہے کیونکہ جنت میں سب متقی ہوں گے، مگر ان سے بھی پردہ ہو گا۔
(3)… پردہ اللہ تعالیٰ کی وہ نعمت ہے جو جنت میں بھی ہو گی۔“ (صراط الجنان، جلد9، صفحہ658، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: ”خیال رہے کہ جنت میں پردہ ہو گا۔“ (مرآۃ المناجیح، جلد7، صفحہ478، نعیمی کتب خانہ، گجرات)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4369
تاریخ اجراء: 01جمادی الاول1447 ھ/24اکتوبر2025 ء