خراب فروٹ کا بدبودار پانی ناپاک ہے؟

خراب فروٹ سے نکلنے والےبدبودار پانی کا حکم

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

اگر فروٹ خراب ہو جائے اور اس میں بدبودار پانی نکلے تو کیا وہ ناپاک ہو جائے گا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

پاک پھل خراب ہوجائے، تو اس میں سے نکلنے والا پانی چاہے بدبودار ہو، وہ ناپاک نہیں ہوتا، لہذا جسم یا کپڑے پر لگ جائے تو جسم یا کپڑا ناپاک نہیں ہوگا کیونکہ کھانے پینے والی پاک اشیا خراب ہونے کے بعد ناپاک نہیں ہو جا تیں، البتہ! خراب ہو کر نقصان دہ ہو جائیں، تو اس وجہ سے ان کوکھانا حرام ہوتا ہے۔

حاشیۃ الطحطاوی على مراقی الفلاح شرح نور الايضاح میں ہے

سائر الأطعمة تفسد بطول المكث ولا تنجس اهـ لكن يحرم الأكل في هذه الحالة للإيذاء لا للنجاسة كاللحم إذا أنتن يحرم أكله ولا يصير نجسا بخلاف السمن و اللبن والدھن والزیت اذا انتن لا یحرم وکذا الاشربۃ لا تحرم بالتغیر

ترجمہ: تمام کھانے زیادہ دیر رکھنے کی وجہ سے خراب ہوجاتے ہیں اور ناپاک نہیں ہوتے لیکن اس حالت میں ایذا وضرر کی وجہ سے ان کو کھانا حرام ہے، نہ کہ ناپاکی کی وجہ سے، جیسے گوشت کہ جب اس میں بدبو پیدا ہوجائے تو اس کا کھانا حرام ہے لیکن وہ ناپاک نہیں ہوتا، بخلاف گھی، دودھ، تیل اور زیتون کے کہ جب وہ خراب ہو جائیں تو انہیں کھانا حرام نہیں اور اسی طرح مشروبات ، تغیر سے حرام نہیں ہوتے۔ (حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح، صفحہ 39، دار الكتب العلمية، بيروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد ابو بکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4225

تاریخ اجراء: 21ربیع الاول1447ھ/15ستمبر2025ء