
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا نظرِ بد سے انسان کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! نظر بد سے انسان کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
إن العين لتدخل الرجل القبر و تدخل الجمل القدر
یعنی بے شک نظر (کا اثریہاں تک ہو جاتا ہے کہ وہ) آدمی کو قبر میں داخل کر دیتی ہے اور اونٹ کو ہنڈیا میں ڈال دیتی ہے۔ (مسندالشھاب، حدیث 1057، جلد 2، صفحہ 140، مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)
مذکورہ حدیث پاک کی شرح کرتے ہوئے صاحب فیض القدیر فرماتے ہیں:
(العين تدخل الرجل القبر) أي تقتله فيدفن في القبر
یعنی نظر آدمی کو قبر میں داخل کر دیتی ہے یعنی اسے قتل کر دیتی ہے پھر اسے قبر میں دفن کر دیا جاتا ہے۔ (فیض القدیر، جلد 4، صفحہ 505، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2244
تاریخ اجراء: 05 رجب المرجب 1446ھ / 06 جنوری 2025ء