
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
میرا سوال یہ ہے کہ حدود حرم اور مسجد حرام ایک ہی ہے یا الگ الگ ہیں۔؟ کیا مکہ مکرمہ کے ہوٹلز،جہاں عمرہ کرنے والے رہتے ہیں وہ جگہ بھی حدود حرم میں داخل ہے، وہاں پر بھی ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر اور ایک گناہ ایک لاکھ گناہ کے برابر ہوگا ؟اور اگر کوئی ان ہوٹلز میں نماز ادا کرتا ہے اس کو بھی ایک لاکھ نمازوں کے برابر ثواب ملے گا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
مسجد حرام، حدود حرم میں ہے لیکن صرف مسجدحرام ہی حدودحرم نہیں ہے بلکہ اس کے چاروں طرف حرم کی حدود دور دور تک پھیلی ہوئی ہیں اورعام طور پر زائرین کے ہوٹل حدودِ حرم میں ہی واقع ہوتے ہیں اورپورے حرم میں ایک نیکی پر ایک لاکھ نیکیوں کا ثواب اور ایک گناہ پر ایک لاکھ گناہوں کا وبال ہے،لہذاحرم میں جوہوٹلزہیں، وہاں پربھی نیکیوں اور گناہوں کے متعلق یہی تفصیل ہوگی، پس حدودِ حرم میں واقع ہوٹل میں نماز پڑھنے کا اجرو ثواب ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہو گا۔
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
«من حج من مكة ماشيا حتى يرجع إلى مكة كتب اللہ له بكل خطوة سبع مائة حسنة، كل حسنة مثل حسنات الحرم» قيل: و ما حسنات الحرم؟ قال: «بكل حسنة مائة ألف حسنة» هذا حديث صحيح الإسناد
ترجمہ: جس نے مکہ مکرمہ سے پیدل حج ادا کیا یہاں تک کہ وہ واپس مکہ لوٹ آیا تو اللہ تعالیٰ اس کے ہر قدم کے بدلے سات سو نیکیاں لکھے گا اور ہر نیکی، حرم کی نیکیوں کی مثل ہو گی۔ عرض کیا گیا: حرم کی نیکیاں کیا ہیں۔؟ فرمایا: ہر ایک نیکی کے بدلے ایک لاکھ نیکیاں ہیں۔ (امام حاکم نے فرمایا کہ) یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔ (المستدرک علی الصحیحین، جلد 1، صفحہ 631، حدیث: 1692، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
تفسیر در منثور میں ہے
و أخرج ابن أبي شيبة و عبد بن حميد و ابن جرير و ابن المنذر عن مجاهد قال: تضاعف السيئات بمكة كما تضاعف الحسنات
ترجمہ: ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن المنذر نے حضرت امام مجاہد علیہ الرحمۃ سے روایت کیا، آپ نے فرمایا: مکہ میں گناہوں کا وبال اسی طرح بڑھ جاتا ہے جیسے نیکیاں بڑھ جاتی ہیں۔ (تفسیر در منثور، ج 6، ص 29،دار الفكر، بيروت)
غمزعیون البصائرمیں ہے
حسنات الحرم كل حسنة بمائة ألف حسنة
ترجمہ: حرم کی نیکیوں میں سے ہرنیکی ایک لاکھ نیکی کے برابرہے۔ (غمزعیون البصائر، ج 04، ص 65، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
الاختیار لتعلیل المختار میں ہے
ففي الحديث النبوي، «أن الحسنة فيه تضاعف إلى مائة ألف و كذلك السيئة»
ترجمہ: حدیث نبوی علی صاحبہ الصلوۃ والسلام میں ہے کہ حرم میں نیکی ایک لاکھ تک بڑھا دی جاتی ہے اور اسی طرح گناہ ہے۔(الاختیار لتعلیل المختار، جلد 1، صفحہ 155، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4253
تاریخ اجراء: 28ربیع الاول1447ھ/22ستمبر2025ء