کیا زم زم پینے سے واقعی حاجت پوری ہو جاتی ہے؟

 

زم زم جس حاجت کے لئے پیا جائے وہ پوری ہوتی ہے

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

کیا واقعی زم زم جس حاجت کے لیے پیا جائے وہ حاجت پوری ہوتی ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جی ہاں!  نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم   کے فرمان کےمطابق  زمزم شریف کو  جس   مقصد کے لئے  پیا جائے   ، وہ  مقصد  حاصل ہوجاتا ہے ، جس نیت سے پیا جائے وہ  حاصل  ہوجاتی ہے۔

السراج المنیر شرح  الجامع الصغیر میں ہے :

’’(ماء زمزم  لما شرب  لہ ) فمن شرب  بہ باخلاص  وجد مطلوبہ  بہ  وقد شربہ جمع   صلحاء  و علماء  لمطالب  فنالوھا  ‘‘

یعنی  زمزم شریف  اسی  لئے ہے جس لئے   پیا جائے۔  لہٰذا  جو بھی   اخلاص  کے ساتھ اس کو پیئے گا  وہ  اپنا مطلوب  پائے گا علمائے کرام  اور نیک لوگوں نے اپنے  مقاصد کے لئے  زمزم شریف پیا  تو   انہوں نے    اپنے  مقاصد کو پا لیا ۔ (السراج المنیر شرح الجامع الصغیر، جلد3، حرف المیم ، صفحہ 235 )

اعلیٰ حضرت  امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :’’ حدیث میں فرمایا: 

(زمزم لما شرب لہ)

زمزم اس لئے ہے جس لئے پیا جائے۔

صحّحہ الإمام ابن الجزري

یعنی جس نیت سے پیا جائے وہ حاصل ہو ۔‘‘ (فضائل دعا،صفحہ 122، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2185

تاریخ اجراء:08شعبان المعظم1446ھ/07فروری2025ء