علم حاصل کرنے کے لیے افضل وقت کونسا؟

تحصیلِ علم کے لیے افضل وقت

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

سنا ہے مغرب کے بعد اچھا یاد ہوتا ہے، میرے پاس مغرب کے بعد وقت کم ہوتا ہے، کیا میں عشا کے بعد قرآن پاک یاد کر سکتی ہوں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

آپ عشاکے بعد بھی قرآن پاک یاد کر سکتی ہیں کیونکہ سبق یاد کرنے کے لیے مغرب کا وقت ہونا ضروری نہیں ہے، البتہ! تحصیلِ علم کے لئے افضل ہے کہ مغرب و عشا کا درمیانی وقت ہو یا وقت سحر ہو۔ نیز جس وقت میں بندہ تازہ دم ہو، آسانی اور یکسوئی ہو، اس وقت میں سبق یاد کرنے سے سبق آسانی سے اور زیادہ اچھا یاد ہوتا ہے۔

امام برہان الدین ابراہیم زرنوجی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:

”افضل اوقاتہ شرخ الشباب، و وقت السحر، وما بین العشاءین۔ و ینبغی (لطالب العلم) ان یستغرق جمیع اوقاتہ“

ترجمہ: تحصیل علم کے لئے افضل وقت ابتدائی جوانی، وقت سحر اور مغرب و عشاکے درمیان کا وقت ہے۔ بہرحال طالب علم کو چاہیے کہ وہ ہر وقت تحصیل علم میں مستغرق رہے۔ (تعلیم المتعلم طریق التعلم، صفحہ109، دار ابن کثیر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-4517

تاریخ اجراء:14جمادی الثانی1447ھ/06دسمبر2025ء